چھوٹی لڑکیوں کو جنسی زیادتی سے کیسے بچائیں؟ مکمل تفصیلات جانیئے

چھوٹی لڑکیوں کو جنسی زیادتی سے کیسے بچائیں؟ مکمل تفصیلات جانیئے

بدقسمتی سے ہمارے معاشرے میں خواتین تو جنسی زیادتی کا شکار بنتی ہیں، لیکن چھوٹے بچے اور بچیاں بھی اس ناقابلِ برداشت عمل سے گزرتے ہیں ۔ جنسی زیادتی کا عمل ایک ہی وقت تکلیف دہ بھی ہے اور پریشان کردینے والا بھی۔ اس درندگی سے نمٹنے کے لیے آپ نیچے دیئے گئے اصولوں کو

بدقسمتی سے ہمارے معاشرے میں خواتین تو جنسی زیادتی کا شکار بنتی ہیں، لیکن چھوٹے بچے اور بچیاں بھی اس ناقابلِ برداشت عمل سے گزرتے ہیں ۔ جنسی زیادتی کا عمل ایک ہی وقت تکلیف دہ بھی ہے اور پریشان کردینے والا بھی۔
اس درندگی سے نمٹنے کے لیے آپ نیچے دیئے گئے اصولوں کو اچھے طریقے سے پڑھیں اور پھر ان پر آج ہی سے عمل کریں:
1-

بچیوں کو وقت دیں اور یہ باتیں سکھائیں
. سب سے پہلے ان کو جسم کے سارے حصوں کے نام بتائیں
– ان کو بتائیں کے ان کا جسم صرف ان کا ہے، ان پر کسی بھی انسان یا پھر رشتیداروں کا بھی کوئی حق نہیں
– محفوظ اور غیر محفوظ ہاتھ لگانا کیا ہوتا ہے
– “منع” کرنا ان کا حق ہے کسی بھی بداخلاق چھونے والے عمل پر
– ان سے ایسے بات کریں کہ جیسے آپ ان کے دوست ہیں۔ ان کو احاس دلائیں کے آپ ان کے سب سے بڑے ہمراز ہیں۔

2-

ذاتی حدود بنائیں
یعنی کہ اپنی بچیوں کو بتائیں کہ ان کے حدود کیا ہیں۔ جیسے کہ :
– ان کو بتائیں کے فلاں فلاں جسم کے حصے پرائیویٹ ہیں
– ان کو بتائیں کہ کسی سے بھی گلے ملنا اور چومنا آپ کو پسند نہیں تو آپ انکار کر سکتے ہیں، چاہے وہ اپنے رشتیدار ہی کیوں نہ ہو
– ان کو آگاہ کریں کہ وہ اپنی اور دوسروں کی کمفرٹ لیول کو ترجیح دیں یا احترام کریں
3- آنلائن سرگرمیوں پر نظر رکھیں
جیسا کہ آج کل کے بچے مختلف ڈیجیٹل پلیٹ فارمز استعمال کرتے ہیں، ان سب چیزوں سے سئو فیصد بچوں کو روکنا ناممکن ہے۔ تو اس لیے آپ نیچے دیئے گئے مشوروں غور کریں:
– آپ کڑی نظر رکھیں کہ وہ کون سے ویبسائٹ، ایپلیکیشن اور گیمز کھیلتے ہیں
– وہ کن سے آنلائن رابطے کرتے ہیں، اگر کرتے ہیں تو فوراً روکنے کی کوشش کریں
– ان کو محفوظ برائوزر ٹول فراہم کریں
4- ان کو؛ “نہیں، دور ہو جائو، بتاؤ” اصول سکھائیں
– نہیں: کسی غلط ہرکت پر منع کردو
– دور ہو جائو: ایسی کوئی بھی مشکوک عمل اور جگہ سے فوراً دور ہو جائو یا بھاگ جائو
– بتاؤ: مشکوک عمل کے بارے میں ہم (والدین) کو ضرور بتائو
یہ عمل تب فائدیمند ہو سکے گا جب آپ بچیوں سے اپنا پن کا احساس دلائیں گے ۔
5- ہمیشہ دھیان رہے
مطلب کہ آپ والدین کو ہمیشہ دھیان رہنا چاہے کہ بچے کس حالت میں ہیں۔ دھیان رہے کہ بچے
– پریشان تو نہیں
– کھانا وقت پر کھاتے ہیں
– کسی غلط ہرکت کی وجہ سے ان کے رویوں میں تبدیلی تو نہیں
– بچے اچھے طریقے سے نیند کر پاتے ہیں کہ نہیں
6- تعلیم یا ٹیوشن دینے والوں کو آگاھ کردیں
تعلیم یا ٹیوشن دینے والوں آگاھ کردیں کہ وہ آپ کی بچی کو چھونے یا ٹچ کرنے سے گریز کریں ورنہ قانونی کارروائی ہو سکتی ہے۔
7- اپنے بچیوں کی مدد کریں کہ وہ اپنے خیرخواہ لوگوں کو پہچانے۔ جیسا کہ والدین ، دادا یا دادی اور ڈاکٹرز ان کے خیرخواہ ہیں۔ ان کو زندگی میں ہونے والے ہر عمل سے آگاھ کرنے میں کوئی خرابی نہیں۔ یعنی بچیوں کو آمادہ کریں کہ وہ ان رازداروں سے ہر بات شیئر کرسکتی ہیں

admin
ADMINISTRATOR
PROFILE

Posts Carousel

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked with *

Latest Posts

Top Authors

Most Commented

Featured Videos