سندھ میں کنالز اشو پر پورے صوبے میں احتجاج ہو رہے ہیں۔ مختلف جگہوں پر ریلیاں نکالی جا رہی ہیں۔ وکلا کی جانب سے چوتھے روز بھی ببرلو بائی پاس سکھر میں دھرنا جاری ہے۔ دھرنے کے لیڈران کا کہنا ہے کہ اگر کنالز کا نوٹیفکیشن واپس نہیں لیا گیا تو ریلویز ٹریک پر دھرنا
سندھ میں کنالز اشو پر پورے صوبے میں احتجاج ہو رہے ہیں۔ مختلف جگہوں پر ریلیاں نکالی جا رہی ہیں۔ وکلا کی جانب سے چوتھے روز بھی ببرلو بائی پاس سکھر میں دھرنا جاری ہے۔ دھرنے کے لیڈران کا کہنا ہے کہ اگر کنالز کا نوٹیفکیشن واپس نہیں لیا گیا تو ریلویز ٹریک پر دھرنا دیا جائے گا۔
ببرلو بائی پاس پر ہزاروں لوگ دھرنا دیئے ہوئے ہیں۔ وکلا کا دھرنا کامیاب نہ ہو پاتا اگر ان کو عوامی حمایت حاصل نہ ہوتی۔ ہر روز آسپاس کے علاقوں سے ہزاروں لوگ دھرنے میں شرکت کر رہے ہیں، ان کے علاوہ حیدرآباد اور کراچی کے نامور شخصیات ، شاعر، ادیب، فنکار اور سیاستدان وقت بوقت آتے رہتے ہیں۔ مختلف سماجی کارکنوں کے ساتھ خواجہ سرا شہزادی رائے نے بھی وکلا کے دھرنے میں شرکت کی ہے۔ انہوں نے بھی 6 کنالز کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے مطالبا کیا ہے کہ ان کنالز کی تعمیری عمل بند کیا جائے۔ جیسا کہ عام تاثر ہے کہ کنالز بنانے والا عمل پ پ اور ایم کیو ایم کی خاموشی کا نتیجہ ہے۔ پ پ نے کچھ دنوں پہلے ان کنالز کے خلاف احتجاج کرنا شروع کردیا ہے، لیکن ایم کیو ایم بدستور خاموش ہے۔ پارٹی کے لیڈران کنالز اشو پر لب کشائی کرنے سے گریزاں ہیں۔ شہزادی رائے نے ایم کیو ایم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم اپنی کریڈیبلٹی یا ساکھ کھو چکی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم کو سیاسی جماعت کہنا سیاست کی توہیں ہے۔ انہوں نے کراچی کی عوام کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ کراچی عوام کو بھی اس معاملے پر تحرک میں آنا چاہیے، کیصں کہ یہ کراچی کا اشو بھی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر کینجھر جھیل میں پانی نہیں ہوگا تو کراچی میں بھی پانی نہیں ہوگا، کیوں کہ کینجھر جھیل میں پانی بھی دریائے سندھ سے آتا ہے۔
Leave a Comment
Your email address will not be published. Required fields are marked with *